Skip to product information
1 of 1

Tashkee l E Pakistan | Hamza Alvi تشکیل پاکستان : مذہب اور سیکولر ازم | حمزہ علوی

Tashkee l E Pakistan | Hamza Alvi تشکیل پاکستان : مذہب اور سیکولر ازم | حمزہ علوی

Regular price Rs.350.00
Regular price Rs.500.00 Sale price Rs.350.00
Sale Sold out
اگرچہ پاکستان کی تاریخ کو گزرے ستر سال ہو چکے ہیں لیکن ابھی تک اس بات پر
بحث جاری ہے تقسیم کو صحیح کہا جائے یا غلط اس بارے میں ایک جانب یہ کہا جاتا ہے کہ پاکستان کا قیام ہندووں کے متعصبانہ ذہن کی وجہ سے ناگزیز تھا۔ دوسری جانب کہا جاتا
ہے کہ برصغیر کی تقسیم برطانوی سامراج کے مفاد میں تھی تا کہ وہ سرد جنگ میں اس کوروس کے خلاف استعمال کر سکے۔ تیسری جانب یہ کہا جاتا ہے کہ پاکستان اُن علاقوں میں قائم ہوا جہاں مسلمانوں کی اکثریت تھی لیکن مسلمانوں کی اقلیت جو ہندوستان میں رہ گئی آن کے حقوق کے بارے میں کوئی حل پیش نہیں کیا جا سکا اور اب ایک سوال یہ بھی ہے کہ جن امیدوں اور توقعات کے ساتھ اس ملک کو حاصل کیا گیا تھا وہ پوری نہیں ہوسکیں اور ترقی کرنے کے بجائے پاکستانی ساج مزید پسماندہ ہوتا چلا جارہا ہے۔
ایک اور سوال جس کا جواب اب تک نہیں دیا جا سکا وہ پاکستان کی ریاست کی تشکیل
کا ہے۔ کیا یہ ایک قومی ریاست ہے؟ اگر ایسا ہے تو اس صورت میں عوام مذہب اقلیتوں کو
قوم کا حصہ ہونا چاہئے اور انھیں برابر کے حقوق ملنا چاہئے لیکن اگر ریاست مذہبی معاملات میں جانبدار ہے تو اس صورت میں مذہبی اقلیتوں کو برابر کے حقوق نہیں ملیں ۔
کے جس کی وجہ سے مذہبی تنازعات اور فرقہ وارانہ فسادات پیدا ہوئے۔
پاکستان کی تاریخ کو سمجھنے کے لئے ضروری ہے کہ اس کی تشکیل کے اسباب اور وجوہات کا اندازہ کیا جائے۔ کیونکہ جب تک ہم ان بنیادی مسائل کو نہیں سمجھیں گے،اس وقت تک اس ملک کے حالات کو بھی بہتر نہیں بنا سکیں گے۔ اس کے ساتھ یہ بھی ضروری کہ پاکستانی سماج میں جو تبدیلیاں آتی ہے ان کو بھی پوری طرح سے سمجھا جائے۔
خاص طور سے پاکستان میں متوسط طبقے کا ابھار ہوا ہے لیکن اس طبقے کی مالی وسائل وہ بغیر کی محنت کے مل گئے ہیں۔ اس لئے یہ طبقہ جاگیردارانہ گھر سے مل کر مذہبی روایات و روسومات کی مدد سے جائیدادوں کی حفاظت کر رہا ہے اور اس وقت پہ جاگیرداروں، جاده نشینوں کے ساتھ مل کر ترقی کی راہوں کو بند کر رہا ہے۔ اس لئے پاکستان کا شمار ذہنی طور پر بنجر ہو چکا ہے اور جس معاشرے میں آزادی رائے نہ ہو اور فکر کی تخلیق نہ ہو ایسا معاشرہ پسماندہ ہوتا چلا جاتا ہے۔
اگرچہ حمزہ علوی کے یہ مضامین کافی پرانے ہیں اور بعد کی تحقیقات نے ان معلومات
پر روشنی ڈالی ہے۔ لیکن ان کی اہمیت آج بھی موجود ہے۔ ان مضامین میں انھوں نے صرف پاکستان بلکہ جنوب ایشیاء کے ملکوں کا بھی احاطہ کیا ہے۔ ڈاکٹر ریاض احمد شیخ نے
جس محنت سے ان کا ترجمہ کیا ہے۔ اس کے لئے وہ مبارک بعد کے حق ہیں ۔ مضامین کا
ترجمہ اردو میں حمزہ علوی کے خیالات و افکار متعارف کرانے میں مدد دے گا۔
____پیش لفظ__
____ڈاکٹر مبارک علی__
تشکیل پاکستان : مذہب اور سیکولر ازم
مصنف | حمزہ علوی
ترجمہ | ریاض احمد شیخ
کیش اون ڈلیوری | 400 روپے
رابطہ نمبر | واٹس ایپ | 03074618280

10-Days Buyer Protection

View full details