مصنوعات کی معلومات پر جائیں
1 کی 13

دنیا کا قدیم ترین ادب | ابن حنیف دنیا کا قدیم ترین ادب | ابن حنیف

دنیا کا قدیم ترین ادب | ابن حنیف دنیا کا قدیم ترین ادب | ابن حنیف

باقاعدہ قیمت Rs.2,000.00
باقاعدہ قیمت Rs.3,000.00 فروخت کی قیمت Rs.2,000.00
فروخت بک گیا۔
چیک آؤٹ پر شپنگ کا حساب لگایا جاتا ہے۔

جن دوستوں کو ادب سے لگتا ہے وہ بخوبی جانتے ہیں کہ کیسے فن پارے انہیں اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ انسان ایک متجس جاندار ہے اور مستقبل کے ساتھ ماضی کی بھی فکر لاحق ہے کہ وہ ماضی میں کیسا تھا، کچھ میرے جیسے بھی ہیں جن کی روحیں ماضی کے کھیت میں ہی بھٹکتی ہیں۔ دنیا کے قدیم ترین ادب کا تعاقب کرتے ہوئے آپ کو ایک ہی سرزمین پر پہنچ کر کہا جاتا ہے۔ اس لٹریچر کی خاص بات یہ ہے کہ پانچ ہزار برس گزر جانے کے لیے یہ ادب اپنی اصلی شکل میں دستیاب ہے۔

سمیر کب بسا، اس کے بارے میں اتنا کنفرم ہے کہ اس علاقے میں زراعت کے آغاز سے قبل دریاؤں اور دلدلوں کے کناروں پر شکاری اور ماہی گیری سے پیٹ پالنے والے لوگ موجود تھے۔ سومیری تہذیب کا آغاز اس علاقے میں کوئی 3400 قبل مسیح یعنی اج سے 5500 برس پہلے۔

محبوب کی طرف سے محبوبہ کو شادی کے لیے تحائف پیش کرنے کے لیے رواج کا اولین ذکر بھی ادب کا حصہ ہے۔ بھری محفل اور ضیافت میں کارنامے دکھا کر کسی سورما کا باپ اس کی گلبدن بیٹی کا مشورہ طلب کرنے کا قدیم رواج کا پہلا تذکرہ "مارتو کی شادی" نظم کو بھی جا سکتا ہے۔ اولاد کی شادی کے بعد میں ماں باپ کی جگہ پر دنیا میں سب سے پہلے روشنی سمیری ہی اپنے ادب میں ڈال دیتا ہوں۔

علم کائنات، وسعت کائنات، فردوس، پرسش اعمال، حیات بعد الموت، عالم ظلمات و برزخ، عالم ظلمات اور مرکر ظلمات انجانے کی جگہ، دوسری دنیا، (ظلمات) کے اصول و ضوابط، دریائے ظلمات، انسان کا سنہری زمانہ۔ دور شجاعت، میاں بیوی محب اور محبوبہ اور دوست کی محبتوں، رافاقوں سے۔ رقابتوں، جنسی رویوں، وفاداروں اور جانثاریوں کی تاریخ میں اولین تذکرہ بیان کرتے ہیں تو ان کے ادب میں دیکھیں۔ رشوت کا اورلین تحریری ثبوت درکار ہو تو ان کا مضمون پڑھنا۔ متعدد مذہبی نظریات اور تصورات کے پیشرو تصورات اور عقائد بھی ان کے ادب میں موجود ہیں۔

سومیریوں کا تمام ادب لوحوں کی شکل میں محفوظ ہے جو کہ ڈی کوڈ ہو گا۔ پاکستان میں ان لوحوں کا اردو ترجمہ ابن حنیف نے اپنی کتاب "دنیا کا قدیم ترین ادب" میں بہت کام کیا ہے۔ ابن حنیف کے بقول سومیریوں کی رومانوی اور جنسی شاعری میں متعدد جگہ بیان، الفاظ، تشبیہیں اور استعارے وغیرہ سخت ہیں کہ ان کے ترجمے، ان کی اشاعت اور انہیں بے کھٹکے پڑھنا متحمل ہم لوگ نہیں ہو سکتے۔ اس ادب میں پاکستان کا ذکر دلمون کے نام سے۔ دلمون ایک ہی سرزمین کو بہشت قرار دے دیا گیا، جہاں لوگ بیٹھے تھے انہوں نے کہا کہ "رگ وید" میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

اسی ادب میں سے ایک "قصہ فردوس "

جب تم اچھوتی دھرتی کو بانٹ رہے تھے،

تم دلمون کی دھرتی جو پاک خطہ تھی۔

وہ جگہ پاک ہے۔

دلمون کی دھرتی پاک ہے۔

دلمون کی دھرتی صاف ستھری ہے۔

دلمون کی دھرتی سب سے زیادہ روشن ہے۔

جب وہ وطن کی دھرتی پر اکیلے اترے

وہ جگہ جہاں "اَن کی" اپنی عورت کے ساتھ اترا ہے۔

یہ ایک طویل نظم ہے۔ اس سومیری نظم کی رو سے آٹھ ممنوعہ پودے کھانے سے "اَن کی" دیوتا جو آٹھ اعضاء بیمار کرتے تھے ان میں ایک پسلی بھی نہیں تھی۔ سمیریوں کے سب سے بڑی دیوی "نن ہر سگ" نے "انکی" سے پوچھا :

میرے بھائی تجھے درد ہے؟

میری پسلی دکھتی ہے۔

تیرے لیے میں "نِن تی" (دیوی) پیدا کرتا ہے۔

سومیری زبان میں پسلی کو تی کہتے ہیں۔ انکی کی پسلی کو اچھا کرنے کے لیے ہر سگے نے جو دیوی اس کا نام لے لیا۔ آج کے معنی ہیں "پسلی کی عورت" "پسلی کی خاتون"۔

(راحت اقبال)

 

ابن حنیف  

مرزا ابن حنیف (پیدائش: 30 دسمبر، 1930ء - وفات: 29 جولائی، 2004ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے ممتاز ادیب، مہارِ آثار قدیمہ، محقق اور مورخ تھے جو اپنی کتب مصر کا ادب، دریائے کی قدیم سرزمین، دنیا تھے۔ کا قدیم ترین ادب اورجنوبی پنجاب کے آثار ِ قدیمہ کی وجہ سے شہرت۔

ابن حنیف 30 دسمبر، 1930ء کو کلیانہ، ضلع حصار، ہندوستان میں پیدا کرنا۔ ان کا نام مرزا ظریف بیگ۔

انہوں نے آثار قدیمہ کے موضوع پر بڑی نادر اور نایاب کتابیں لکھیں جن میں برآمد کی سال پہلے، گل گام کی کہانی، ساتات کی سرزمین، دنیا کا قدیم ترین ادب اور پنجاب کے آثار ِ قدیمہ، مصر کا قدیم ادب، بھولی بسری کہانیاں مصر کی قدیم مصوری اورتخلیق کائنات کے نام سرِ فہرست۔

ابن حنیف نے 29 جولائی، 2004ء کو ملتان، پاکستان میں وفات پائی۔

10-Days Buyer Protection

مکمل تفصیلات دیکھیں