میٹامورفوسس | فرانز کافکا | کایا کلپ | فرانز کافکا
میٹامورفوسس | فرانز کافکا | کایا کلپ | فرانز کافکا
باقاعدہ قیمت
Rs.350.00
باقاعدہ قیمت
Rs.500.00
فروخت کی قیمت
Rs.350.00
یونٹ کی قیمت
/
فی
تبصرہ: محمد بلال رفیق
کتاب کا اُردو ترجمہ منظور احمد نے ''کیا کلپ'' کے نام سے کیا ہے، ج نے بلاشبہ اپنے سامنے، روانی اور الفاظ کو چناو کے ساتھ چار چاند لگادیے ہیں۔
منظور احمد نے کہا کہ روح کو اُردو کے قالب میں ڈھالنے کی کوشش اور قابل تحسین کی کوشش کی۔ ترجمہ پڑھنے کے بعد یہ گمان ہی نہیں آتا کہ آپ اصل کتاب پڑھ رہے ہیں، یا ترجمہ……!
ایک دن جب وہ بیدار ہوتا ہے، تو بستر پر ایک خوفناک رینگنے والے جانور میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔ یہ حقیقی طور پر سوچتا ہے کہ اس کے ساتھ کیا ہوا……؟
اور وہاں اس کو سب کچھ خاص نظر آتا ہے۔
بہرحال وہ گھڑی کی طرف دیکھتا ہے، وہ سوچتا ہے کہ وہ وقت گزار رہا ہے اور مجھے اُٹھ کر کام پر جانا ہے۔ اسے جو کچھ محسوس ہوتا ہے، اس سے وہ حیران رہ جاتا ہے۔ کیوں کہ وہ اپنی آہنی خول والی پشت کی بل لیٹا ہوتا ہے۔
وہ اپنے اُوپر اُٹھے پیٹ کو دیکھتا ہے، جو محرابی حلقوں میں تقسیم ہوتا ہے۔ اس کی پتلی پتلی ٹانگیں بے بسی میں لہراتی رہتی ہیں۔
اس کا دھیان اپنے خاندان کے بارے میں بتاتا ہے کہ یہ میرا خاندان کیسے زندہ رہے گا؟ کیوں کہ وہ خاندان کا واحد سہارا ہوتا ہے۔
اسی طرح وہ اپنے بارے میں سوچتا ہے کہ مجھے باس کی کمپنی نے کہا۔ مَیں تو کبھی کام سے ناغہ بھی نہیں کرتا تھا اور پورے دل کے ساتھ کام کرتا تھا، تاکہ خاندان کا قرض اُتار سکوں۔
اس ناولٹ میں اداسی اور ایک قسم کا غیر محسوس ماحول پیدا ہوتا ہے کہ ''وہ ایک مہیب کیڑے کا روپ دھار لے۔''
ان سطور سے، حیرت انگیز اور قاری کے لیے دل جو آگے بڑھتا ہے، جو آخر تک پہنچ جاتا ہے۔ اس صورتِ حال میں اب وہ بھی اپنے کام میں اور ہر چیز پر غور کر رہا ہے۔ وہ اس بات پر غور کرتا ہے کہ اس کے خاندان کے تمام ذمے داریوں کو کیسے پورا کیا جائے گا؟
ایک بار پھر، اس کے لیے حالات مزید افسوسناک اور خوف ناک صورت حال۔ جب خاندان والے اُسے اِس حالت میں دیکھ کر گھر میں بند ہوتے ہیں۔
جہاں مرح کی بہن ''گریٹی'' اسے کھانے کے لیے جاتی ہے، تو وہاں اس کے والدین سے دوری اختیار کرنے کا اختیار ہے۔
ایک بار جب اُس کی ماں اُس کے گھر جاکر میں اس کی خوف اور بدصورت شکل ہے جو اَب ایک کیڑے کا روپ دھار چکا ہے، دیکھتی ہے، تو بے ہوش نہیں ہے۔ جس پر اس کا باپ ''مسٹر سمسا'' اُسے اس کی خوفناک حرکتوں کی وجہ سے مارتا، اور وہ بیمار ہو جاتا ہے۔ وہ کھانا پینا چھوڑ دیتا ہے اور بے سدھ ایک ہی جگہ پر پیٹ کے بل لیٹے ہیں۔
اُس کی حرکتوں سے تنگ اُس کی بہن بھی ایک دن کو کَہ ہی ہے کہ ''ابُس سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہیے!''
اس کا خاندان یہ سمجھتا ہے کہ یہ سب نہیں سمجھ سکتا۔ کیوں کہ ''وہ سیم سا نہیں کیڑا۔''
انھی باتوں کی وجہ سے وہ افسردہ ہے، اور آخرکار ایک دن اس کی موت ہو جاتی ہے۔
جس دن وہ مر جاتا ہے، اسے گھر سے باہر نکال کر اس کے خاندان میں ایک نئی خوش حالی کی زندگی شروع کر دی جاتی ہے۔
اس ناولٹ کو پڑھنے کے دوران میں ہنسی اور غم کی ملی جلی کیفیات میں ڈوبا۔ ''کا فکا'' کی تحریروں میں یہ خاصیت ہے کہ وہ انسان کو دکھوں کے درمیان بسی اور لاچاری و طاقتی میں بھی بے تکے پن مارتا ہے اور پڑھنا لکھنے کو الجھاؤ میں ڈال کر لیناتا ہے۔
مجھے یہ خبر اس وقت کے خاندان کی طرف لے گئی ہے کہ ایک شخص کو پاس کرنے کے لیے کچھ نہیں کہا جا سکتا، تو اسے کیسے طاقت اور طاقت سمجھ کر کوئی طاقت نہیں سمجھتا۔ وہ بس ایک گندے گھر میں آراما پیسا پڑھا خاموش۔ وہ ڈپریشن اور فائلی میں جل جاتا ہے اور آخر کار اسے موت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس بات پر بھی بات آئے کہ خدمت کے ساتھ رونا بھی تمام رشتے وقت تک مخلص اور آپ کے درد اور آپ کی طرف سے محبت کرنے والے ہیں، جب تک آپ کا مطلب ہے اور جب تک آپ ان پر قوم نہیں ہوں گے۔ ۔
شیئر کریں۔
10-Days Buyer Protection
مکمل تفصیلات دیکھیں