اردو نظم کا ستوان در اردو نظم کا ساتواں در | محمد انیس رزاق
اردو نظم کا ستوان در اردو نظم کا ساتواں در | محمد انیس رزاق
باقاعدہ قیمت
Rs.450.00
باقاعدہ قیمت
Rs.700.00
فروخت کی قیمت
Rs.450.00
یونٹ کی قیمت
/
فی
ڈاکٹر جواز جعفری تخلیقی ہنر نظم سے اردو میں ایک وجدانی کیفیت پیدا ہو گئی۔ جس سے شاعر کے خیالات وسعت کا وقت اور مکاں کے حدود سے ماورا ہو کر زمانوں تک وقت تک چلا جاتا ہے۔ ان نظموں کے پس منظر میں ایک متحرک تصویری منظرنامہ نامہ جاری ہے جو انسانی زندگی کا رزمیہ ہے۔ صحیح جعفری کے ہاں اپنی بات کو مؤثر اور بھرپور انداز میں تاثر اور فکری معنویت پیدا کر دیتا ہے کہ ان کی شاعری کی قرآت انسانی حواس پر سحر کے اثرات مرتب کرتی چلی جاتی ہے۔ اعلیٰ شاعری کی وہ خصوصیت ہے جو اسے فرد کی دستاں سے ایک اجتماعی انسانی دستاں بنا کر آفاقی قدروں سے ہمکنار کر لیں۔ حیرت، استعجاب اور سوال کرنے کی
فطرت، خواب کیبیر تلاش کرنے کا عمل، شاعر کے تخلیقی وجود کے لیے کوئی متناہی بناتا ہے۔ ڈاکٹر جو از جعفری کی شعری کائنات اس بے انت منظرنامے میں ازل سے موجود تک جانے
کتنی رزمیے انسانی رزم گاہوں میں رزق خاکے دیکھنے کو ملتا ہے۔ ان کے ہاں صہیونیوں پر اس انسانی رزم کا ایک بڑا بیان بیان کیا گیا ہے اور اس کے بعد ہم سوچتے ہیں اور خواب دیکھتے ہیں جہاں میں وہاں پہنچ جاتا ہوں اور نابودگی پر سوچتی ہوں۔ یہ ایک پوری انسانی رضا کے پس منظر کے اظہار کا منظر پیش کرتا ہے۔ ڈاکٹر جو از جعفری کے ہاں سیدوں پر محیط انسانی رضا کا یہ بیان تاریخ میں ہے۔
ان طویل راہداریوں میں جہاں ایک جگہ انسانی خون بکھرا ہوا ہے اور ان گنت پامال جہاںوں سے ہمارے واسطے پڑتا ہے۔ یہ نظمیں زندگی کی ٹوٹ پھوٹ کی شکار انسانی کا المناک رزمیہ۔ محمد انہیں رزاق مبارک کا مستفت ہے کہ وہ جو جعفری جیسے بڑے نظم کی تقسیم کے سفر کو ہمارے لیے
کے لیے آسان کر رہا ہے۔"
ظفر منصور
صفحات
272
اردو نظم کا ساتواں در | محمد انیس رزاق
شیئر کریں۔
10-Days Buyer Protection
مکمل تفصیلات دیکھیں