افغانستان میں مقدس دہشت گردی سے مقدس جنگ | کیتھی گینن | افغانستان میں مقدس طالبان سے لیکر مقدس خود گردی تک
افغانستان میں مقدس دہشت گردی سے مقدس جنگ | کیتھی گینن | افغانستان میں مقدس طالبان سے لیکر مقدس خود گردی تک
جس طرح افغانستان پر روس کے بعد امریکہ نے جنرل ضیاء کو گلے میں سمجھا تھا اسی طرح جب 11 ستمبر کو امریکہ پر حملہ کیا تو جنرل مشرف کو امریکہ نے ایک حلیف کا درجہ دے دیا۔ حملہ آور کے بعد امریکی صدر جارج پاسُن بش جنرل مشرف کو کہہ رہے تھے کہ آپ نے ایک سوال ہی چھوڑ دیا ہے۔ آپ کو امریکہ کا ساتھ دینا ہے یا آپ کو امریکہ کا مخالف کہنا ہے۔ انہوں نے فوری اور غیروطی طور پر امریکہ کا حلیف جنرل کو مدد فراہم کرنے کا وعدہ کیا اور کہا کہ طالبان کی صورت میں کسی صورت میں احترام برپا کرتے ہیں۔ ضیاء اور مشرف میں بہت سی چیزیں مشترک دونوں پیدائشی طور پر ہندوستانی تھے اور ہجرت کر کے پاکستان آئے تھے۔ دونوں نے بین الاقوامی حالات میں زیر و بم کی روشنی میں مشکلات سے نجات حاصل کی گئی۔ دونوں نے اپنی حکومت کو جائز قرار دینے کے لیے ریفرنڈم اور دونوں مذہبی سیاسی یعنی جمعیت علمائے اسلام جماعت اسلامی کو دوسری سیاسی جماعتوں کو کھڈ لائن تلاش کرنے کے لیے استعمال کیا۔
صفحہ نمبر ۲۲۸
میں کافر کے لیے ہوں: افغانستان میں مقدس جنگ سے مقدس دہشت گردی تک 18 سال کے اندر افغانستان کی کتاب از کیتھی گینن
ف سے فرنگی
قتال سے
ک سے کلاشنکوف
افغانستان میں مقدس طالبان سے لیکر مقدس خود گردی تک
ترجمہ پروفیسر سلطان محمود نیازی
کل ۲۷ صفحات۱
شیئر کریں۔
10-Days Buyer Protection
مکمل تفصیلات دیکھیں