تاریخ کی سیاسی فکر | اشفاق سلیم مرزا تاریخ کی سیاسی فکر
تاریخ کی سیاسی فکر | اشفاق سلیم مرزا تاریخ کی سیاسی فکر
اشفاق سلیم مرزا صاحب فلسفہ، سیاسیات اور تاریخ پر گہری نظر رکھتے ہیں اور پیرانہ سالی کے بھی ان موضوعات پر تشنگان علم سے مکالمہ اور رہنمائی دینے میں پیش پیش ہیں۔ "مکمل گرامچی تک" ان کی ایک طرح سے گہرے سے ان کا نچھوڑ ہے جو کہ برسوں پر تحقیق اور محنت کا نتیجہ ہے۔
کتاب آٹھ ابواب پر مشتمل ہے جس کے آغاز میں مکیاولی سے پہلے فکری دھاروں پر بات کی گئی ہے۔ مسیحیت، افلاطونیت، خدا، اخلاقیات، سیاسیات اور اس کے بعد نشاۃ ثانیہ __ ان کی رائے اور اثرات زیر بحث ہیں اور اس کی بنیاد پر جدید فکر اور فلسفہ کے بانی مکیولی کی زندگی اور سیاسی نظریات کا خیال کیا ہے۔ مصنف مکیاولی کو ان کے عمومی شناخت کے مثبت انداز میں پیش کرتا ہے۔ تیسرا باب میرے خیال میں بہت اہم ہے کہ اس میں فلسفے اور الہیات کے فرق کو سمجھنے کی کوشش کی گئی۔
ہوبز، لاک، روسو، ہیگل، کانٹ، مارکس، لینن وغیرہ کے سیاسی فلسفیانہ نظریات اور ان کے فرد، اور ریاست کے اثرات پر تنقیدی جائزہ لیا گیا۔
آخری باب میں گرامچی کے نظریات کا تفصیلی ذکر کیا گیا۔ اکثر مقامات پر انہوں نے تقاریر کی اور جائزے کی بنیاد پر سیاسی مفکرین کے نظریات کے معروف آرا سے ہٹ کر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس مشق میں انہوں نے تاریخ سے ثبوت لے کر اپنی رائے کو عقلی اور منطقی انداز میں بیان کرنے کی کوشش کی۔
مثال کے طور پر ایک ریاست اور کا خواہاں ہے جس میں کسی کا بھی استحقاق نہ ہو، تمام افراد بنیادی طور پر مستفید ہو اور کوئی محمّد طبقہ باقی نہ رہے۔
شیئر کریں۔
10-Days Buyer Protection
مکمل تفصیلات دیکھیں