کتاب زندگی | مولانا وحید الدین خان کی زندگی
کتاب زندگی | مولانا وحید الدین خان کی زندگی
باقاعدہ قیمت
Rs.370.00
باقاعدہ قیمت
Rs.500.00
فروخت کی قیمت
Rs.370.00
یونٹ کی قیمت
/
فی
کتابِ زندگی :مولانا وحید الدین خان
تبصرہ : : محمد عمر مسعود
انسان کے سوا جو کائنات ہے وہ عدالتی قوانین پر چل رہی ہے۔ کائنات کی ہر چیز کا ایک مقررہ ضابطہ ہے۔ وہ ہمیشہ اسی ضابطہ کی پیروی کرتا ہے۔ ہر چیز اس ضابطہ پر عمل کرتے ہوئے اپنی تکمیل کے مراحل تک پہنچتی ہے۔ اسی طرح انسانی زندگی کے لیے بھی طاقت کا ایک مقررہ کیا ہوا ہے جو آدمی اس ضابطہ کی پیروی کرتا ہے وہ دنیا میں کامیاب ہوتا ہے۔ جو آدمی اس کی مقررہ ضابطہ سے انحراف کرتا ہے وہ یہاں ناکام و نامراد ہو کر رہ جاتا ہے۔
صفحاتِ حکمت
اوراقِ حکمت
مضمونِ حکمت
اس کتاب کے پہلے باب میں مصنف بتاتے ہیں کہ پختہ انسان کون ہے؟ وہ بتاتے ہیں کہ پختگی یہ ہے کہ آدمی غصہ پر قابو پا لے، پختگی برداشت کرنے کا نام، ثابت قدمی کے منصوبے کی تکمیل کے لیے اپنی محنت جاری رکھے، دوسروں کی ضرورتوں میں ان کے کام آنا، پختہ۔ انسان یہ کہنے کے قابل ہوتا ہے کہ میں غلطی پر تھا۔
مصنف لکھتے ہیں کہ اس کامیابی کو بڑی طاقت حاصل کرنے والا شخص اپنی پوری طاقت کو ایک کام میں لگا سکتا ہے۔ بہت سے لوگوں کا یہ حال ہوتا ہے کہ وہ اپنی طاقت کو تقسیم کرتے ہیں۔ وہ اپنے آپ کو ایک پر یکسو نہیں کرتے اسی لیے وہ ادھوری زندگی گزار رہے ہیں اس دنیا سے آپ کے مرکز میں ہیں۔ ہر کام آدمی سے اس کی پوری قوت مانگتا ہے۔
مصنف اس کتاب میں زندگی گزارنے کا ایک اصول بتاتے ہیں کہ انسان کو غصہ نہ کریں اور اگر کسی کی وجہ سے وہ غصہ ہو تو جوابی غصہ نہ کر کے اس کو ٹھنڈا کر دے۔ اس کے بعد آپ دیکھیں گے کہ آپ کو آپ کے دشمن سمجھ رہے ہیں کہ آپ کا دوست ہو گا۔
اس کتاب کے چند سبق آموز جملے:
دل میں اگر تنگی اور نفرت کی وجہ سے دوسرے لوگوں کے لیے محبت اور کشادگی ہو،رو میں سختی کی نرمی اور زبان پر تلخی کی تبدیلی مٹھاس ہو تو پوری دنیا میں امن و آشتی سے مالا مال ہو سکتا ہے۔
غلط خبر کو سن کر انجام دینے سے اس کی تدبیر آسان ہو جائے کہ یہ کسی بات کو سننے کے بعد اس وقت تک اسے تسلیم نہ کیا جائے جب تک براہ راست راستے سے اس کی تحقیق نہ کر لی جائے۔
جو کم تر پر راضی ہو جائے آخر کار وہ بھی حاصل کرنے میں کامیاب ہوتا ہے۔
جب کسی شخص کو اس کے پاس سرمایہ یا وسائل یا ساز و سامان کی کمی ہوتی ہے تو اسے چاہیے کہ وہ اپنی دماغی مشقت کو محسوس کرے۔ اس کی دماغی مشقت کے لیے ہر دوسری کمی کی تلافی بن جائے گی۔
مولانا وحیدالدین خان صاحب کے لکھنے کا انداز بہت ہی نارالا ہے کہ وہ واقعہ کے سبق سیکھتے ہیں۔ آپ اس کتاب کو ضرور پڑھیں۔ اللہ سیکھنے اور سکھانے کی توفیق عطا فرما آمین۔
بشکریہ محمد عمر مسعود
شیئر کریں۔
10-Days Buyer Protection
مکمل تفصیلات دیکھیں